محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم !میںنے کسی بزرگ کی کتاب میں پڑھا تھا کہ اپنے زیر ناف با ل اور بغلوں کے بال کاٹنے کے بعد نالی میں نہیں پھینکنے چاہئیںکیونکہ اس سے وساوس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔ احادیث میں بھی بیت الخلا کی دعا پڑھنے کی تلقین کی گئی ہے کیونکہ بیت الخلا میں شیاطین ہوتے ہیں اور ایک حدیث کا مفہوم ہے جو شخص بیت الخلا کی دعا پڑھ کر داخل ہوتا ہے تو اس کے اور شیاطین کے درمیان پردہ حائل ہو جاتا ہے اور جو شخص بیت الخلاء جاتے وقت دعا نہیں پڑھتا تو شیاطین اس کی شرمگاہ سے کھیلتے ہیں۔ ان احادیث کو دیکھتے ہوئے اور آپ کی روحانی محافل سننے کے بعد اللہ نے میرے دل میں یہ بات ڈالی کہ جو زیر ناف بال اور بغلوں کے بال نالی میں بہا دیے جاتےہیں تو خبیث شیاطین ان بالوں پر کیا کیا جادو کرتے ہوں گے جس کی وجہ سے فحاشی ، عریانی، بے حیائی اور زیر ناف بیماریاں عام ہوتی چلی جا رہی ہیں۔ میںنے آپ سے ناخنوں والا عمل سنا ہوا تھاکہ ناخن کاٹ کر ان پر ایک تسبیح اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ پڑھیں اور انہیں پاک مٹی میں دفن کر دیں، میں ناخنوں پر یہ عمل کرتا تھا۔پھر میںنے زیر ناف اور بغلوں کے بالوں کو نالی میں بہانے کے بجائے مٹی میں دفن کرنا شروع کر دیا،اس عمل کی برکت سے میںزیر ناف بیماریوں، علتوں اور ذلتوں سے محفوظ رہتاہوں۔(فضل ربی، صوابی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں